عدالتِ عالیہ سندھ کی اردو اور سندھی ورژن ویب سائٹ کی بہتری کے لئے آپ کی مثبت تجاویز کو خوش آمدید کیا جائے گا اور اس ضمن میں ہماری حوصلہ افضائی ہوگی۔ [email protected]

اعتراضِ فرد فوجداری

فوجداری مقدمات کے لئے کیس زمرہ جات:

مندرجہ ذیل زمرہ جات کیس فوجداری مقدمات میں شامل ہیں

    فوجداری ضمانتی درخواستیں
    فوجداری متفرق درخواستیں
    فوجداری نظرِثانی درخواستیں
    فوجداری منتقلی درخواستیں
    فوجداری اپیل
    فوجداری بری اپیل
    خصوصی فوجداری انسداد دہشتگردی اپیل
    خصوصی فوجداری انسداد دہشتگردی بری اپیل
    خصوصی فوجداری انسداد دہشت گردی بری اپیل
    فوجداری احتساب اپیل
    فوجداری احتساب بری اپیل
    خصوصی فوجداری ضمانتی  درخواست (کسٹمز)
    خصوصی فوجداری متفرق  درخواست (کسٹمز)
    خصوصی فوجداری نظرِ ثانی  درخواست (کسٹمز)
    خصوصی فوجداری اپیل (کسٹمز)
    فوجداری اصل متفرق درخواستیں
    
    

    مندرجہ ذیل فہرست / اعتراضات مقدمہ داخل کرنے کے ۷ یوم کے اندر مکمل کرلی جا ئیں ورنہ مقدمہ غیر حاضری میں رَد کردیا جائے ۔

  1. کیا اپیل ۳۰ یوم کے اندر ہے ؟
  2. کیا اپیل/درخواست قانون کے مطابق ہے؟
  3. تصدیق شدہ عدالتی کاروائی کے فیصلے کی کاپی داخل کرنی چاہئے۔
  4. سرٹیفیکیٹ بابت داخلا /نا داخلا ضمانت /اپیل داخل کرنا چاہئے۔
  5. وکالت نامہ داخل کرنا چاہئے جس میں وکیل کا شناختی کارڈ موبائل اور لیجر نمبر درج کرنا چاہئے ۔
  6. عدالتِ اعظمیٰ پاکستان کے فیصلے کی روشنی میں جو کہ مورخہ ۲۳-۰۴-۱۹۹۷ کو فوجداری ضمانتی درخواست ۱۹۲-K/۹۶ اور K-۲۲۳/۹۶ کیا گیا جس میں پہلے متعلقہ عدالت سے رجوع کرنا ہے۔
  7. حلف نامہ داخل کرنا چاہئے۔
  8. متعلقہ عدالتی کاروائی داخل کرنا چاہئے ۔
  9. قانون کی صحیح دفعہ درج کرنی چاہئے۔
  10. ایک جیسی نقل کی کاپی داخل کرنی چاہئے دو رُکنی یا اِس سے زیادہ بینچز کےلئے ۔
  11. درخواست گزار کا رہائشی پتہ درج کرنا چاہئے۔
  12. اصل پاور آف اٹارنی داخل کرنا چاہئے۔
  13. منسلک کردہ کاغذات کو تصدیق کرنا چاہئے۔
  14. منسلک کردہ کاغذات کو صحیح طور پر نشان کرنا چاہئے۔
  15. پیجنگ انگریزی ترجمہ کے ساتھ کرنی چاہئے اور صاف اور واضح کاپیاں داخل کرنی چاہئے۔
  16. ترجمہ وکیل کی طرف سے تصدیق کرنا چاہئے ۔
  17. تمام خالی جگہیں صحیح طور سے پُر کرنی چاہئے۔
  18. فہرست ترتیب کے ساتھ مکمل داخل کرنا چاہئے۔
  19. پراسیکیوٹر جنرل سندھ کو کاپی دینی چاہئے۔