عدالتِ عالیہ سندھ کی اردو اور سندھی ورژن ویب سائٹ کی بہتری کے لئے آپ کی مثبت تجاویز کو خوش آمدید کیا جائے گا اور اس ضمن میں ہماری حوصلہ افضائی ہوگی۔ [email protected]

دائرہ اختیار / حد

ہائی کورٹ کی آئینی ، نگرانی اور دیوانی (شہری) حقیقی (اصلی)دائرہ اختیار(حد):

ہائی کورٹ کی دستور کے اندر وسیع ،کشادگی اور مؤثر دائرہِ اختیار ہے جہاں کوئی بھی آئین اور قانون کا پورا پورا تدارک مہیا کردہ نہیں ہے ۔

  • ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار کے مطابق ہائی کورٹ منع کرنے کی ہدایت دے سکتی ہے کہ جو کام کرنے کی اجازت نہیں ہے وہ کام نہ کرے اور جو کام کرنا مقصود ہے وہی کام سر انجام دے اُس شخص کو جو وفاقی ، صوبائی یا مقامی کام سر انجام دینے میں اختیار رکھتا ہو اور وہ اس عدالت کی علاقے کے اندر ہو ۔
  • ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار کے مطابق ہائی کورٹ ظاہری یا اعلان کرسکے کہ غیر مؤثر بغیر کسی قانونی اختیار کے ان کام یا کاروائی کے بارے میں اس شخص کو جو وفاقی ، صوبائی یا مقامی کام سر انجام دے اور اس عدالت کے علاقائی دائرہ اختیار(حد) کے اندر ہو ۔
  • ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار کے مطابق ہائی کورٹ ہدایت دے سکتے کہ جو شخص اس عدالت کے دائرہ اختیار(حد) کے اندر کسٹڈی میں ہے اس عدالت کے روبرو پیش کیا جائے اور عدالت مطمئن ہو کہ وہ غیر قانونی طریقے اور غیر قانونی اختیار کے اندر کسٹڈی میں نہیں ہے ۔
  • ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار کے مطابق ہائی کورٹ اُس شخص کو شو کاز نوٹس (اظہارِ وجہ کی اطلاع) دیکر پوچھ سکتی ہے کہ کونسے قانون کے اختیار کے اندر تھا ۔ سرکاری آفس رکھتا ہو جو اس عدالت کے علاقائی دائرہِ اختیار کے اندر آتا ہے ۔

مزید، ہائی کورٹ کسی بھی شخص کو یا ادارے کو اِن کے ساتھ ساتھ کسی بھی حکومت کو کوئی اختیار یا کوئی کام انجام دیتی ہے یا دستور میں دیئے ہوئے بنیادی حقوق کی تکمیل کی کیلئے عدالت علاقے کے حد اندر مناسب حکم دے سکتی ہے ۔

نگرانی دائرہ اختیار

عدالتِ عالیہ دو طرح کے نگرانی دائرہ اختیار رکھتی ہے جیسا کہ عدالتی اور انتظامی۔ عدالتِ عالیہ اپنی تمام ما تحت عدالتوں کی نگرانی اور روک تھام کرتی ہے ۔ اِس نگراں عدالت کی ماتحت عدالتوں میں کئے گئے بر خلاف فیصلوں اور حکم نامے کو از سرِ نو جائزہ اور اپیل کی سماعت کے لئے عدالتِ عالیہ میں دائر کیا جاتا ہے جبکہ عدالتِ عالیہ کے انتظامی نگرانی دائرہ اختیار اسکے علاوہ ہیں ۔ جیسا کہ

  • اپنی ما تحت عدالتوں کے فرائض و اختیارات کو صحیح اور ہموار طریقے سے انجام دہی کی یقین دہانی اور نگرانی کرنا ۔
  • اپنی ما تحت عدالتوں کے لئے عدالتی افسران بھرتی کرنا و لگانا ۔
  • کاروائی طریقہ کار کی تبدیلی کے لئے قوانین بنانا اور انہیں خاص طریقہ کار سے ماتحت عدالتوں میں جاری و ساری رکھنا ۔
  • عام ہدایات جاری کرنا اور ماتحت سول اور کرمنل عدالتوں کا معائنہ / دورہ کرنا ۔
  • تادیبی کاروائی کے ساتھ محکمہ جاتی کاروائی کرنا ۔
  • سالانہ کارکردگی رپورٹ
  • شکایات بر خلافِ عدالتی افسران

اصل دیونی دائرہ اختیار(حد)

مزید عدالتِ عالیہ سندھ کی مرکزی بینچ اُن تمام دیوانی مقدمات میں اصل دیوانی دائرہ اختیار(حد) رکھتی ہے جن میں کمپنی اور ایڈمرلٹی مقدمات وغیرہ شامل ہیں جن میں ۱.۵ کروڑ سے زائد کا دعوہٰ کیا گیا ہو لیکن بینکنگ مقدمات میں اِس کی حد ۵ کروڑ سے زائد ہے ۔