جناب جسٹس رحمت حسین جعفری
جناب جسٹس رحمت حسین جعفری مورخہ ۲۲-۱۱-۱۹۴۵ کو سندھ کے شہر لاڑکانہ کے جعفری خاندان میں پیدا ہوئے ۔ ابتدائی تعلیم لاڑکانہ میں اور بی اے کی ڈگری گورنمنٹ کالج لاڑکانہ سے حاصل کی ۔ جبکہ ایل ایل بی کی ڈگری سندھ لاء کالج کراچی سے حاصل کی ۔ لاڑکانہ بار ایسوسی ایشن میں بطور وکیل اندراج ہوئے اور اپنے والد جناب فقیر محمد جعفری کے ساتھ وکالت کی ۔ جو کہ ۱۹۶۵ میں ڈسٹرکٹ پبلک پروسیکیوٹر لاڑکانہ تھے اور جب وہ ریٹائرڈ ہوئے تو اپنی پرائیوٹ پریکٹس شروع کی ۔ ۱۹۷۲ میں سندھ جوڈیشلی میں بطور سول جج اور فرسٹ کلاس مجسٹریٹ مقرر ہوئے ۔ ۱۹۷۴ میں انہوں نے جناب جسٹس زیڈ اے۔ چنہ کی بیٹی سے شادی کی جو کہ ایماندار ، زہین اور محنتی جج کے نام سے جانے جاتے ہیں ۔ مزید یہ کہ انہوں نے بطور سیکریٹری مسٹری آف لاء جسٹس اینڈ ہیومن رائٹز ڈویژن اسلام آباد اپنے فرائض سر انجام دیئے ۔ بعد میں انہیں بطور سینئر سول جج، ایڈیشنل سیشن جج اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ترقی دیدی گئی ۔ انہوں نے متذکرہ بالا حیثیت سے سندھ کے مختلف ضلعوں میں اپنے فرائض سر انجام دیئے اور بطور رجسٹرار ہائی کورٹ آف سندھ مقرر ہوئے ۔ انہوں نے فیڈرل شریعہ اکیڈمی میں ٹریننگ حاصل کی اور وہاں سے سرٹیفکیٹ حاصل کیا ۔ ۱۹۹۲ سے ۱۹۹۵ تک انہوں نے بطور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج حیدرآباد میں اپنی تعیناتی کے دوران عدلیہ کو انتظامیہ سے علیحدہ کرنے پر کام کیا اور اس میں کامیاب رہے ۔ مورخہ ۰۷-۰۵-۱۹۹۹ کو انہیں بطور انتطامی جج دہشت گردی کی عدالتوں کراچی میں مقرر کیا گیا ۔ انہیں احتساب عدالتوں کراچی کا بطور انتظامی جج بھی مقرر کیا گیا ۔ انہوں نے اپنی سروس کے دوران مختلف اہم کیسوں کے فیصلے کیئے ہیں ۔ اور بہت اہم قانونی سوالات کو حل کیا ہے ۔ اُن کیسوں کے فیصلوں میں سے ایک جانہ پہچانہ ہائی جیکنگ منصوبہ کیس جو کہ سابق وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف معہ دو وزیر اعلٰی جن میں سے ایک پنجاب اور دوسرے صوبہ سندھ تھے اور چار دوسرے بالا افسران کے خلاف درج ہوا ۔ اس کیس کی کاروائی شفاف اور منصفانہ کی گئی نہ صرف اس ملک میں بلکہ پوری دنیا میں اس کیس کی کاروائی کے دوران باہر ملکوں کے ڈپلومیٹس ، پاکستان کے صحافی ، باہر ملکوں کا میڈیا ، حکومتی بالا افسران ، سابق گورنرز ، اسپیکرز قومی اور صوبائی اسمبلی ، وزیروں ، سینیٹرز اور ایم این ایز کی طرف سے مقدمے کی سماعت میں شرکت کی گئی ۔ ۲۷-۰۸-۲۰۰۲ کو انہیں سندھ ہائی کورٹ کا ایڈ ہاک جج مقرر کیا گیا اور ۲۷-۰۸-۲۰۰۳ کو سندھ ہائی کورٹ کے مستقل جج مقرر ہوئے ۔ ۰۷-۰۹-۲۰۰۹ کو انہیں عدالت عظمٰی پاکستان کا جج مقرر کیا گیا ۔
|