
مسٹر جسٹس صبیح الدین احمد
جسٹس صبیح الدین احمد ۱۹۴۹ میں حیدرآباد سندھ میں پیدا ہوئے تھے ۔ ابتدائی تعلیم ملک کے مختلف حصوں سے حاصل کی ۔ ایم اے پنجاب یونیورسٹی سے ۱۹۶۹ میں اور ایل ایل بی کراچی یونیورسٹی سے کیا ۔ زندگی میں کئی انٹر کالجیٹ مباحثوں میں حص٘ہ لیا اور گورنمنٹ ڈگری کالج سکھر ، گورنمنٹ کالج لاہور اور ایس ایم لاء کالج کراچی کے میگزین میں editate کیا ۔ کراچی کے معروف وکیل مسٹر خالد ایم اسحاق کے چیمبر میں ۱۹۷۲ میں قانون کے پیشے میں داخل ہوئے ۔ بار میں ۲۳ سال پریکٹس کی اور اہم سول اور آئینی اُمور میں عدالت عظمٰی میں پیش ہوئے ۔ پاکستان کے انسانی حقوق کمیشن کے بانی رکن اور اسکے نائب صدر رہے ۔ ۱۹۸۷ تا ۱۹۹۰ انسانی حقوق اور متعلقہ مسائل پر کئی بین الاقوامی کانفرنس میں حص٘ہ لیا ۔ آئینی انسانی حقوق کے مسائل پر اخباروں اور جریدوں کے کئی مضامین میں اہم کردار ادا کیا ۔ مورخہ ۱۱-۱-۱۹۹۷ کو عدالتِ عالیہ کے جج بنے ۔ متعدد بین الاقوامی عدالتی لیا کانفرنسوں میں حص٘ہ لیا ۔ جنوبی ایشیاء فورم کی صنعتی معاملات پر اسٹیرنگ کمیٹی اور انسانی حقوق باہمی حقوق کی ترقی کیلئے بین الاقوامی مشاورتی کونسل، بین الاقوامی مرکز کے منتخب رکن تھے ۔ آغا خان کے بورڈ آف ٹرسٹی اور ہمدرد یونیورسٹی کے بورڈ آف گورنرز کے رکن تھے ۔ معزز چیف جسٹس صبیح الدین احمد مورخہ ۲۸-۰۴-۲۰۰۰ سے عدالتِ عالیہ سندھ کے جج ، چیف جسٹس عدالتِ عالیہ مقرر ہوئےارو اور مورخہ ۵-۴-۲۰۰۵ کو حلف لیا ۔ |