عدالتِ عالیہ سندھ کی اردو اور سندھی ورژن ویب سائٹ کی بہتری کے لئے آپ کی مثبت تجاویز کو خوش آمدید کیا جائے گا اور اس ضمن میں ہماری حوصلہ افضائی ہوگی۔ [email protected]

معزز جج

Justice_Muneeb_Ahmed_Khan

جناب جسٹس ( ریٹائرڈ ) منیب احمد خان

۸/۵/۱۹۴۹ رام پور یوپی انڈیا میں پیدا ہوئے، خاندان میں پاکستان تحریک بنیادوں میں، جسے انکی دادی مولانا محمد علی جوہر کی پہلی چچا ذات بہن تھی ۔ بچپن میں پاکستان ہجرت کی تمام تعلیم کراچی میں مکمل کی ۔ ۱۹۷۵ میں ایم اے (بین الاقوامی تعلقات عامہ) پاس کیا اور کراچی یونیورسٹی سے ۱۹۷۷ میں پہلی ڈویژن میں ایل ایل بی کیا ۔

۱۹۸۱ میں سب سے ذیادہ نمبر حاصل کر کے مقالہ میں امتیاز کے ساتھ فرسٹ ڈویژن میں ایل ایل ایم پاس کیا ۔ مقالہ عنوان"خود مختار استثنٰی کے قانون تجارتی لین دین" پر لکھا گیا تھا ۔ یہ کہ جناب جسٹس (ریٹائرڈ) سجاد علی شاہ کی طرف سے جانچ پڑتال کی گئ تھی ۔ مقالہ ایوارڈ کے لئے قرار دیا گیا ۔ اور ہزار روپے کا انعام ایک تقریب میں جناب جسٹس (ریٹائرڈ) عبدلحق قریشی سندھ ہائی کورٹ کے اُس وقت کے چیف جسٹس کی طرف سے پیش کیا گیا تھا جو ۱۹۸۳ میں منعقد ہوئی ۔ قانونی پیشے میں شمولیت اختیار کی اور اکتوبر ۱۹۷۸ میں ایک وکیل کے طور پر اندراج ہوئے ۔ ۱۹۸۰ میں ہائی کورٹ کے ایک وکیل کے طور پر اور ۱۹۹۲ سپریم کورٹ کے وکیل کے طور پر اندراج ہوئے ۔ ۱۹۸۷ میں کراچی بار ایسوسی ایشن کے نائب صدر منتخب ہوئے ۔ اور سال ۲۰۰۵ میں سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے اعزازی جنرل سیکرٹری کے طور پر بھی بلا مقابلہ منتخب ہوئے ۔ انھوں نے دوران سیکرٹری اپنا ٹاسک کمپیوٹرائزنگ ویب پر ڈال کر مکمل کیا ۔

مارچ ۱۹۹۷ میں ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سندھ کے طور پر مقرر ہوئے اور نومبر ۱۹۹۸ میں اس عہدے سےمستعٰفی ہوئے ۔ اس دور میں زیادہ تر وقت سندھ حکومت کی جانب سے معزز سپریم کورٹ میں مصروف رہے ۔ ۱۹۹۵ میں ایس ایم گورنمنٹ لاء کالج میں پروفیسر کے طور پر پڑھانا شروع کردیا ۔ اور ترقی تک سیاِ پوزیشن میں مصروف رہے ۔ ان کو ایل ایل ایم کے مقالہ کی تحقیقات کرنے کا کام سونپا گیا ۔ .

۱۹۸۰ سے لے کر بطور ریلوے اسٹینڈنگ کونسل اپنے پیشہ ورانہ تجربے کی رو سے تمام نوعیت کے مقدمات کی پیروی کی ہائی کورٹ کے جج بننے تک ۔ ۱۹۸۲ سے لے کر ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں ھائوس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کے مقدمات میں مصروف رہے ۔ ہائی کورٹ کے جج بننے تک اعلٰی عدالتوں میں واپڈا کے وکیل رہے اور اس کے ساتھ ساتھ خاص طور پر سپریم کورٹ کے معاملات میں پاکستان اسٹیل کے وکیل رہے ۔ اور اس کے علاوہ ملٹی نیشنلز اور دیگر اداروں کی عدالتوں اور ٹریبیونلز میں پیروی کی ۔