مسٹر جسٹس محمد موسٰی کے لغاری
مورخہ ۰۱ جنوری، ۱۹۴۶ کو ضلع حیدرآباد کے گاوءں ڈینگانو بزدار میں ایک مزہبی اور قابل احترام زمیندار گھرانے میں پیدا ہوئے ۔ انکے والد مرحوم الحاج رئیس خان محمد خان انتہائی مزہبی انسان دوست شخصیت ، سماجی اصلاح پسند اور پُرجوش ماہر تعلیم تھے اور مختلف مقامی قبائل کے درمیان اعلٰی وقار کے حامل تھے ۔ گاوءن کے اسکول میں پرائمری تعلیم مکمل کرنے کے بعد سندھ ماڈل ہائی اسکول ٹنڈو اللہ یار میں داخلہ لیا ۔ اور سال ۱۹۶۱ میں میٹرک کیا ۔ سال ۱۹۶۹ میں سندھ یونیورسٹی سے آرٹس میں معاشیات اور سیاسیات کے ساتھ فرسٹ ڈویژن میں گریجویشن کیا ۔ ادب اور فنون میں گہری دلچسپی لی ۔ دیہی عوام اور پسماندہ طبقے کے سماجی اور تعلیمی ترقی کی بیداری کیلئے کام کیا ۔ حیدرآباد سندھ لاء کالج میں قانون کی تعلیم حاصل کی اور سندھ یونیورسٹی سے ایل ایل بی کا امتحان سال ۱۹۷۶ میں پاس کیا ۔ سال ۱۹۸۰ میں بطور وکیل اندراج ہوئے ۔ عدالت عالیہ کے جج بننے تک ۲۰ سال قانونی پیشے کی مستعدی سے پیروی کی ۔ سول ، بینکاری، کارپوریٹ، لیبر اور سروس لاز کی وکالت کی ۔ بین الاقوامی قانون ، آئینی قانون، لاء آف کانٹریکٹ، اور دیگر مضامین سندھ گورنمنٹ لاء کالج میں پڑھائے ۔ دیگر قانونی شعبے وفاقی اور سندھ حکومت کے کنٹرول کے تحت چلانے کے علاوہ نیشنل بینک، پی ٹی سی ایل، اور مقامی اداروں کی جانب سے مقدمات کی پیروی کی ۔ معتبر صنعتی تنظیموں کی بڑی تعداد کیلئے ہولڈر قانونی مشیر کے طور پر کام کیا ۔ مورخہ ۱۰ اکتوبر ۲۰۰۰ کو عدالت عالیہ کے جج بنے ۔ فُل کورٹ کی طرف سے سال ۲۰۰۳ میں عدالتی افسران کی رکن صوبائی سلیکشن بورڈ اور بعد میں بورڈ کے کنوینر / سینئر رکن کے طور پر نامزد ہوئے ۔ سال ۲۰۰۵ میں چیئرمین سندھ ماتحت عدلیہ سروس ٹریبیونل کے طور پر نامزد ہوئے ۔ الیکشن ٹریبیونل کے رکن قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کیلئے قبولیت یا نامزدگی فارم مسترد ہونے کے ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں سننے کیلئے ۔ صوبہ سندھ کی انتخابی درخواستوں پر فیصلہ کرنے کیلئے ۔ الیکشن ٹریبونل کے رکن نامزد ہوئے ۔ (عام انتخابات ۲۰۰۲) ضیاء الدین میڈیکل یونیورسٹی کراچی کے رکن گورننگ باڈی ارو رکن بورڈ آف گورنرز اسرا یونیورسٹی حیدرآباد کے طور پر نامزد ہوئے ۔ |