عدالتِ عالیہ سندھ کی اردو اور سندھی ورژن ویب سائٹ کی بہتری کے لئے آپ کی مثبت تجاویز کو خوش آمدید کیا جائے گا اور اس ضمن میں ہماری حوصلہ افضائی ہوگی۔ [email protected]

معزز جج

Justice_Anwar_Zaheer_Jamali

جناب جسٹس انور ظہیر جمالی

ولدیت : شوکت علی جمالی

حضرت قطب جمالدین احمد ہنسوی( تقریباً ۵۸۳-۶۵۹ بعدعیسویں) کے معزز اور مزہبی خاندان سی تعلق رکھتے ہیں جو کہ بابا فریدالدین شکر گنج خلیفہ پاکستان کے شاگرد ہیں اور سلسلہ چشتہ کے صوفی ازم سے تعلق رکھتے ہیں ۔ والدین نے سال ۱۹۴۷ میں جے پور انڈیا سے ہجرت کی ۔

مورخہ ۳۱-۱۲-۱۹۵۱ کو حیدرآباد میں( سندھ) میں پیدا ہوئے ۔ کامرس میں بیچلر ڈگری مکمل کی ۔ اور قانون میں بیچلر ڈگری سندھ یونیورسٹی سے بالترتیب سال ۱۹۷۱ اور ۱۹۷۳ میں ۔ مورخہ ۱۰-۱-۱۹۷۵ کو زیریں عدالت کے وکیل کے طور پر سندھ بار کونسل میں اندراج ہوا ۔ مورخہ ۱۳-۱۱-۱۹۷۷ کو بطور وکیل عدالت عالیہ اور مورخہ ۱۴-۰۵-۱۹۸۷ کو بطور وکیل عدالت عظمٰی اندراج ہوا ۔ مئی ۱۹۹۸ میں عدالت عالیہ کے جج بننے تک حیدرآباد( سندھ ) میں بنیادی طور پر سول اور آئینی امور میں وکالت کی ۔ سال ۱۹۸۴ میں بطور لیکچرار حیدرآباد( سندھ ) لاء کالج میں شمولیت اختیار کی ۔ اور اس حیثیت میں تقریباً دو سال خدمات انجام دیں ۔ UBL کیلئے بطور کونسل دس سال اور کیتھولک تعلیمی بورڈ اور سینٹ بونا وینچرز ہائی اسکول حیدرآباد میں دس سال سے ذیادہ کام کیا ۔

صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن حیدرآباد منتخب ہوئے سال ۱۹۸۳-۸۴ ، ۱۹۹۵-۹۶ ، ۱۹۹۶-۹۷ ، ۱۹۹۷-۹۸ دو بار سال ۱۹۸۹ اور ۱۹۹۴ میں پانچ سال کیلئے حیدرآباد ڈویژن سے سندھ بار کونسل کے رکن منتخب ہوئے ۔ سال ۱۹۹۱ میں چیئرمین بینیوولینٹ کمیٹی سندھ بار کونسل کے طور پر منتخب ہوئے ۔ سال ۱۹۹۵ میں چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی سندھ بار کونسل کے طور پر منتخب ہوئے اور عدالت عالیہ کے جج بننے تک اس عہدے پر فائز رہے ۔

سندھ بار کونسل کی جانب قائم کی گئی متعدد ذیلی کمیٹیوں کے رکن رہے ۔ حیدرآباد میں کئی دیگر سماجی، تعلیمی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے علمبردار آفیسر رہے اور اعزازی طور پر انکے قانونی کام میں شرکت کی ۔ سال ۱۹۹۵ میں گورنر سندھ نے بورڈ آف گورنرز گورنمنٹ لاء کالج سندھ (ماسوائے کراچی )کا رکن نامزد کیا ۔ نومبر ۱۹۹۰ میں چیف جسٹس عدالت عالیہ سندھ کی جانب سے سینڈیکیٹ NED یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کراچی کے رکن نامزد ہوئے ۔ مارچ ۲۰۰۰ میں چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے چیئرمین انرولمنٹ کمیٹی سندھ بار کونسل نامزد ہوئے ۔

دسمبر ۲۰۰۳ میں گورنر سندھ نے تین سال کی مدت کیلئے چیئرمین صوبائی زکوٰۃ کونسل سندھ نامزد کیا ۔ مورخہ ۰۷-۰۶-۲۰۰۶ سے عدالت عالیہ سندھ کے انتظامی جج بھی نامزد ہوئے اور جاری تھے ۰۳-۱۱-۲۰۰۷ تک، جب انہوں نے عبوری آئینی حکم نمبر 1 آف ۲۰۰۷ کے تحت دوبارہ حلف لینے سے انکار کر دیا تھا ۔

دوبارہ جج مقرر ہوئے اور مورخہ ۲۷-۰۸-۲۰۰۸ کو عدالتِ عالیہ سندھ کے چیف جسٹس بنے ۔